Written by 5:56 pm تحریریں

ابابیل۔۔

سچی عاشقہ
عین اس معصوم ابابیل کی مثل ہوتی ہے
جو اپنی واحد و یکتا محبت کو اپنی نازک چونچ سے حلق میں اتار کر رگوں میں دوڑتا دیکھتی ہے تو۔۔
عورت ہونے پر فخر کرتی ہے کہ وہ وفا کے خمیر سے گوندھی گئی ہے۔۔
پھر
شفاف آبی موجوں پر اپنی لازوال محبت کے سنگ رقص کرتی ہے
ہجر و وصل کو گردانے بغیر
اپنی محبت کو تخیل میں تراش کر خوش رہتی ہے
نہیں دیکھتی وہ ! کسی مردانہ وجاہت کے پیکر کو
اسے تحائف
جوہرات
اور سونے چاندی کے سکے متاثر نہیں کرتے
وہ مٹی کی جھونپڑی میں رہ سکتی ہے
اور
اسی کچے مکان کو اپنی چاہت کا شیش محل سمجھ سکتی ہے
یاد رہے کہ۔۔
سونے کی تاروں سے سجے بستر تک اسے کوئی نہیں لا سکتا
کوئی بدنظر اس کے بدن کو چھو نہیں سکتی
ہاں ! ایک غیور عورت اپنی محبت میں اتنی ہی مستحکم ہوتی ہے
وگرنہ
لعنتی شکرے ، بے حیا عقاب اس معصوم ابابیل کو نوچنے میں دریخ نہ کریں
میں واقف ہوں
ایسی سچی اور پاکیزہ عورتوں سے
جنھیں اپنی محبت پر غرور ہے
وہ خوش اخلاق ہیں مگر مکار نہیں ہیں
البتہ۔۔انگلیوں کے پوروں پر گنی جا سکتی ہیں
وہ اپنی عشقیہ لحد تیار کر چکی ہیں
اسی بناء پر ان کی چاہ کا محور صرف ایک مرد ہوتا ہے
جسے وہ اپنی نسوانیت کا مہمیز گر تسلیم کرتی ہیں
سنو !
نسائی عظمت انہی پاکباز عورتوں کے دم سے قائم ہے

خالددانش

Visited 8 times, 1 visit(s) today
Last modified: February 13, 2024
Close Search Window
Close
error: Content is protected !!