Written by 4:08 pm شاعری

بساط دل و جان کے لالے ہیں

بساط دل و جان کے لالے ہیں
یہ جو تیری آنکھوں کے گرد سیاہ حالے ہیں

سنبھال کے رکھو یہ کام آئیں گے تمہارے
وہ تمام اوزار وہ جو دل کے آلے ہیں

مجھے خواب بھی آتے ہیں تو دشت بھرے
جیسے میرے دل میں کئی قسم کے بھالے ہیں

محبت نے بہت تھکا دیا مجھ کو زندگی میں
عشق تیرے تو ہر رنگ نرالے ہیں

ہر موج جھلکی ایک حسن کے دریا سے
اس نئی فضا کے پرندے کتنے متوالے ہیں

کچھ درر تو میں سہ چکا مروتن
کچھ درد تو میں شوق کر پالے ہیں

کچھ درد تو مجھ کو جان سے پیارے تھے
اور کچھ درد میں نے جان کر ٹالے ہیں

سہم کے رہ اس زات والے سے
یہ جو تیرے گردسیاہ اجالے ہیں

موقع ملتے ہی ڈس لیں گے تمہیں
وہ سانپ جو آستینوں میں پالے ہیں

دل جگر اور پھر مقدر بھی نچاور تم پر
اب دیکھ اور کیا تم بھی وارنے والے ہیں

میں آخر کیسے بخش دوں اسکو
وہ جو میری قسمت کے نوالے ہیں

محبت تو دور نفرت بھی نہیں تم سے
اب تم کو ہم کبھی بھی نہیں ملنے والے ہیں

بلاوجہ ہی سب کچھ لٹا دیا اس پر
اے منیب اب ہم رب کے حوالے ہیں

Visited 5 times, 1 visit(s) today
Last modified: July 1, 2024
Close Search Window
Close
error: Content is protected !!