تم چھین لو خوشی میری دکھ ہی خرید پاؤ گے
پھر کر دو گے خاموش مجھ کو اور کر بھی کیا پاؤ گے
خلوت ایک خود ایک بہت گہرا راز ہے
کبھی تنہائی سے ملو تو میری سدا پاؤ گے
میں جو ہوں وہ دکھتا نہیں ہوں دراصل
مجھے تم کبھی چاہ کر بھی نہیں جان پاؤ گے
آیتوں کو پڑھتے ہو سمجھتے نہیں ہو لیکن
نبی سے ملو گے تو خدا کو جان پاؤ گے
پجاری مر گیا پوجھتے کسی کھنڈر کو
ذلت ہی پاؤ گے اگر پتھروں کو بھگوان بناؤ گے
عبدالمنیب
Visited 7 times, 1 visit(s) today
Last modified: June 6, 2024