Written by 7:16 pm International, تحریریں

جنون

قبول ہے
قبول ہے
قبول ہے
تین بار اثبات میں سر کو جنبش دینا
گویا
محبت کی نئی کائنات تخلیق کرنا
پھر۔۔

رات کی لطف آمیز دستک

سکوت ٹوٹ گیا

اک گہرا الاؤ

جسم کی غار سے اٹھتی صدائیں
اور
ان صداؤں کی بازگشت

میں سنگ مرمر کے شجر سے چاندنی کشید کرنے لگا

ہموار
دلکش
دلنشیں
اور
معطر راہگزر

ہر ڈالی ہر پات پر اپنے ہونٹوں سے دستک دیتا ہوا

میں روشن جھلملاتی غار کے دوسرے کنارے پر جانے کا قصد کرنے لگا

میری کم رفتاری تمھیں پسند نہ تھی

ٹھہر جانا تمھیں گوارا نہ تھا

کبھی ہاتھ تو کبھی گلے میں نازک بانہیں ڈال کر
تمھارا مجھے ہریالی پر دوڑتے رہنے کی تاکید کرنا

اففففففففففففف خدایا

صرف میرا نام ہی جنون نہیں
نکاح لازم
کہ
اس کے بعد ہی محبت ، حقیقی محبت میں ڈھل کر جنون کی بلندیوں کے سفر پر روانہ ہوتی ہے

Visited 9 times, 1 visit(s) today
Last modified: October 4, 2024
Close Search Window
Close
error: Content is protected !!