Written by 9:57 am International, شاعری

خوشبو نے انگڑائی لی ہے

بدلا ہے موسم، خوشبو نے انگڑائی لی ہے

ہوا نے پھر سے دل میں اک لہر چلا لی ہے

بادل سے بھیگے خواب، آنکھوں میں سمائے ہیں

بارش کی بوندوں نے پھر یاد جگا لی ہے

سرد ہوا میں بھی کچھ گرمی کا احساس ہوا

شاید کہیں دل نے پھر چاہت چھپا لی ہے

پیڑوں کی شاخوں پہ پھر پھول کھلنے لگے ہیں

خوابوں نے پھر سے کوئی تصویر بنا لی ہے

یہ موسمِ بہار ہے، دلوں کو جو چھو جائے

فضا نے بھی ہر رنگ میں خوشبو سجا لی ہے

Visited 8 times, 1 visit(s) today
Last modified: October 14, 2024
Close Search Window
Close
error: Content is protected !!