Written by 12:22 am شاعری

سب کی سب سجا رکھی ہیں

سب کی سب سجا رکھی ہیں
وہ ادائیں جو تم نے دکھا رکھی ہیں

اب رستے کی طرح لگتیں ہیں مجھے
وہ راتیں جو ہم نے گزار رکھی ہیں

ایک سایہ تک نہ تھا ساتھ میرے
ایک طرف تونے محفل سجا رکھی ہے

میں پھر سے شہر خاموشاں میں آگیا ہوں
ایک کھنڈد پر تیری تصویریں بنا رکھی ہیں

لکھتے لکھتے رک گیا قلم میرا
پڑھتے پڑھتے بینائی جا چکی ہے

تہمتیں لگانے لگا جب سے زمانہ منیب
آنکھیں میں نے سر پر چڑھا رکھی ہیں

عبدالمنیب

Visited 8 times, 1 visit(s) today
Last modified: June 6, 2024
Close Search Window
Close
error: Content is protected !!