Written by 12:54 am International, شاعری • One Comment

سر پہ ماضی کی گٹھڑی اٹھائے

سر پہ ماضی کی گٹھڑی اٹھائے
آنکھوں میں ہجر کا منظر چھپائے
محبت فقط سود ہے اور کچھ بھی نہیں
اور اس قرض کے سوا گزارہ بھی نہیں
اسکی سیاہ آنکھ سے کوئی درد بہا جاتا ہے
کہ ازل سا لمبا غم لیئے
ناخنوں پہ کچھ آخری دم لیئے
تیری صورت کو تصور کیئے جاتا ہے
کوئی شخص یوں ہی زندگی جیئے جاتا ہے

Visited 24 times, 1 visit(s) today
Last modified: September 30, 2024
Close Search Window
Close
error: Content is protected !!