Written by 11:16 am International, شاعری

مجھ کو گر میں مل جاتا

مجھ کو گر میں مل جاتا
انکھیں ہنستی دل کھل جاتا

خوابوں کے نگر میں، کچھ روشنی ملتی
اندھیروں میں جلتا، وہ دیا بن جاتا

یہ دل کی بےقراری، کب تھمے گی آخر
کاش کوئی سمجھتا، میرا راز بن جاتا

چاہتیں جو ادھوری ہیں، وہ پوری ہو جاتیں
گر نصیب میں ہوتا، ایک لمحہ سکون بن جاتا

دل کی ہر خلش کو، آرام مل ہی جاتا
زخم بن نہ پاتے، گر ہوتا کوئی مرہم مل جاتا

اب تلاش میں ہوں اُس پل کی، جو کھو گیا مجھ سے
مجھ کو گر میں مل جاتا، میرا دل کھل جاتا

عبدالمنیب

Visited 35 times, 1 visit(s) today
Last modified: October 22, 2024
Close Search Window
Close
error: Content is protected !!