Written by 5:49 am شاعری

محبت گر انتہا کی ہے

محبت گر انتہا کی ہے تو نفرت کا پیمانہ نہ ناپ
ہم پر نازل ہوا ہے تو ہم ہی سہیں گے یہ عزاب

میری محبت جھوٹی تیری نفرت سچی ارےے واہ…!
بتاؤ تو زرہ ہمیں آخر کہاں ملتی تمہیں یہ کتاب

غفلتِ نیند سے جاگ جھنجوڑ اپنے ارمانوں کو
کہیں تو ہوگا لکھا میرے نام کا لب و لباب

چھوڑ دوست… آ قریب آ ایک کہانی سناؤں تمہیں
کہانی میں ایک کہانی تھی یا تھی وہ سراپائے نایاب

جب کیا تزکرہ اس نایاب موتی کا ستاروں نے
چاند کو دیکھو جلن کے مارے اسے بھی پڑے گا عزاب

آنکھون کے تیر چلاتی ہو اور زباں سے تلوار
ڈھال تمہاری معصومیت ہے اور طاقت ہے تمہارا حجاب

منیب تجھ پر تو مرتے تھے نا بہت سے لوگ..!
آخر تو بھی مر مٹا فقد ایک آبگینہ زد انتخاب

عبدالمنیب

Visited 5 times, 1 visit(s) today
Last modified: April 18, 2024
Close Search Window
Close
error: Content is protected !!