خالددانش
عشق
پہاڑوں سے ہوتا ہوا جنگلوں
صحراوں
سمندری
اور
زمینی فاصلوں کو نہیں گردانتا
عشق تو بس اپنے محبوب کی بارگاہ میں سجدہ ریز رہنا ہی پسند کرتا ہے۔۔
اور۔۔
یہ دل تمھیں نہ چاہے۔۔
تمھارے عشق میں غرقان نہ رہے۔۔
تو آگ لگے ایسے دل کو۔۔
مجھے پھر اس خون کے لوتھڑے سے کیا غرض۔۔۔
تم دور رہ کر بھی اگر اس دل کی مکیں
آنکھوں کی مکیں ہو
سانسوں کی مکیں ہو
دھڑکن کی مکیں ہو۔۔۔
تب تو یہ دل ہمارا ہے
تمھارا ہے۔۔
Visited 21 times, 1 visit(s) today
Last modified: October 17, 2024