وفا جن کی رگوں میں گردش کرتی ہے گویا وہ شہنشاہ وفا ابوالفضل عباس علمدار کے معتبر قبیلے سے بالواسطہ یا بلواسطہ جڑے ہیں۔
وفا شعار نفوس کی مثال جگنو کی سی ہے جو اپنی ہیت میں ذرہ ہے مگر۔۔
اس کی چمک اور روشنی بھٹکے ہوئے راہرو کو درست سمت کے تعین میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔
یاد رکھیں۔وفا نسلی مرد و زن کا شیوا ہوا کرتی ہے جن کے اجداد اور خون میں مشعل سی صفت رقص کناں ہوتی ہے وہ اپنے قول و کردار سے نہ صرف پہچانے جاتے ہیں بلکہ معاشرے میں وفا کی شمعیں روشن رکھتے ہیں۔
وفا۔۔صفحۂ بحر پر نیلگوں موجوں کے درمیان وہ ناؤ کہلاتی ہے جو اپنے سوار کو ہر حال میں محبت کے پرامن سفید جزیرے تک پہنچا کر اپنی عظمت کا سر بلند کرتی ہے۔
لہذا تھر کے ریگستان اور افریقہ کے گھنے جنگلوں میں پائے جانے والے دو منہ کے سانپوں سے دوری اختیار کریں تاکہ۔۔
ان کا زہر آپ کے خون میں سرایت نہ کر سکے وگرنہ۔۔
آپ اور آپ کی نسلیں بھی وفا سے دور ہو کر ظلمت کی گھاٹیوں میں گم ہو جائیں گی۔۔
خالددانش