Written by 6:46 pm شاعری

وہ اگر کر گیا وفا تم سے

وہ اگر کر گیا وفا تم سے
تو ساری عمر جتلائے گا

جفا منظور ہے مجھے اس کی
خفا ہو کر وہ شخص رولائے گا

وہ میری رگوں میں بس کے لہو کی طرح
زہر بن کر اندر سے تڑپائے گا

دل بھر گیا ہے مگر کھوکھلا ہو جائے گا ایک دن
معلوم ہے مجھے دیمک کی طرح وہ چاٹ کھائے گا

میری آنکھوں میں بسے سوال تنگ کرتے ہیں مجھے
ایک دن جواب دے دے مجھے سمجھائے گا

تو کیا ہوگا تیری طلب مر جائے مجھ میں
تیرا زہر کوئی کارنامہ تو دیکھائے گا

شب بھر کی مسافت تھی آنکھوں میں منیب
مر جاؤں گا گا اگر وہ رات خواب میں آئے گا

Visited 5 times, 1 visit(s) today
Last modified: July 1, 2024
Close Search Window
Close
error: Content is protected !!