Written by 8:25 pm International, تحریریں

وہ پیکر جمال تم ہو

ایک مرد جب کسی عورت کا عشق اوڑھ لے تو پھر کشا ہوتا ہے

میری زندگی ، میری جاناں سنو۔۔

عشقیہ اظہار کو ارتکاب جرم سمجھنے والوں کے گوش گزار کر دوں کہ۔۔

معشوقہ میں درج ذیل صفات ہوں تو عشق جائز ہو جاتا ہے

تمھارے عشق نے مجھ پر آشکار کیا کہ تم۔۔

دمشق کی حیادار و نرم خو عورت ہو جو لاکھوں میں ایک دلکش دکھائی دیتی ہے

عراقی عورت سی صراحت و کبریائی تمھاری ذات کا حسن ہے

فرانس کی اس عورت کی مثل ہو جو مخاطب کو اپنے تجربے سے جانچ لیتی ہے

چینی عورت سی دانائی ہر قدم پر تمھاری عزت و توقیر بڑھاتی ہے

انگریز عورت سی گہری ہو جو اپنے راز ، اپنا آپ کبھی افشا نہیں کرتی

ہسپانوی عورت کی طرز پر زور آزمائی میں مہارت بھی رکھتی ہو ، نڈر و بے باک بھی ہو

لبنانی عورت کی طرح تحمل و بردباری کا حسیں پیکر ہو تم

تم اس عظیم پاکستانی عورت کا عکس حسیں ہو جو اپنے محبوب کو اپنی نسوانیت کا مہمیز گر ، اپنے عشق
کا اعجاز و اعزاز ، اپنا محافظ ، اور
وضع قطع کے اعتبار سے وجاہت اور مردانگی کا پیکر تسلیم کرتی ہے تب
اسے کامل یقین ہوتا ہے کہ
یہی وہ مرد جو اس کی انوثیت کو پژمردگی سے بچا سکتا ہے

اس اٹوٹ محبت کے باوجود یہ عورت والدین کی عزت ، عظمت ، شان اور وقار کی سربلندی کے لئے تختہ دار تلک تو جا سکتی مگر حد عبور نہیں کرتی۔۔

الغرض مشرق و مغرب کا حسن سمیٹ کر اگر کوئی پیکر تراشا گیا ہے تو۔۔

وہ پیکر جمال تم ہو
وہ پیکر جمال تم ہو

Visited 6 times, 1 visit(s) today
Last modified: October 12, 2024
Close Search Window
Close
error: Content is protected !!