مصنف : خالد دانش
تم ایک گھٹیا آدمی ہو
جس کا اعتبار
مجھ پر سیاہ حقیقت آشکار کر گیا
وہ منحوس لمحہ
وہ گہرا گھاؤ
کس طرح بھول پاؤں گی
میں مانتی ہوں
مجھ سے خطا سرزد ہوئی
مجھے بھی سزا ملنی چاہیے
مگر
اب تمھاری منشا کے مطابق
میں اپنی کوکھ میں اترے چاند کے
ٹکڑے ٹکڑے نہیں کر سکتی
میں اسے تمھارے ظلم کی داستان سنا کر
تمھیں تہہ خاک ملا کر
تمھارے وجود سے تعفن کے اٹھتے ہی
خود تختہ دار تک چلی جاؤں گی
اور
زور زور سے چلاؤں گی
کوئی عورت حدفاصل عبور نہ کرے
وگرنہ کوئی مکار
تمھارے صلب میں بھی عار کاشت کرے گا
تمھیں دھتکارے گا
قصوروار بھی تمھیں ٹھہرائے گا
مجھے دیکھو
سبق سیکھو
میرا کفن تیار ہے
مگر
میں وقت آنے پر اسے پہنوں گی
اور
یہی میرا عروسی لباس ہو گا
Visited 3 times, 1 visit(s) today
Last modified: October 4, 2024