Written by 6:50 pm شاعری

یا رب تیرا ساتھ ہے

یا رب تیرا ساتھ ہے اور کچھ بھی نہیں ہے
مجھ میں تو بس خاک ہے اور کچھ بھی نہیں

ہر کٹھن پہاڑ آزمائش پار کر لیتا ہوں
یہ تیرا مجھ پہ احسان ہے اور کچھ بھی نہیں ہے

اے رب تیرا محبوب میرا بھی محبوب ہے
تجھ میں مجھ میں یہی نسبت خاص ہے اور کچھ بھی نہیں

مرنے کا ڈراوا دیتے ہیں کفارہ ہمیں
موت تو بس شروعات ہے اور کچھ بھی نہیں

ملنے آؤں گا اک روز روزے محشر تجھے
یہ میرا ایمان ہے اور کچھ بھی نہیں ہے

منکر سے کہو تھم جائے یہیں پر ذرا
میرے ہاتھ میں ذولفقار ہے اور کچھ بھی نہیں

یہ حکمران میرے نوالے کم کرنے لگے ہیں
بھول بیٹھے ہیں مالک خدا ہے اور کچھ بھی نہیں

یہ دنیا کے سیاستدان محشر برپا کرنا چاہتے ہیں
چار دن کے بعد میدان عرفات ہے اور کچھ بھی نہیں ہے

ہم پر ظلم کرتے ہو درد کی قیمت بتاتے ہو
ہم مسلم حسین کے عزادار ہیں اور کچھ بھی نہیں

میں مکے مدینے بھی جاؤں گا اک روز اپنا حال بیان کرنے
منیب اس وقت کا مجھے انتظار ہے اور کچھ بھی نہیں

Visited 5 times, 1 visit(s) today
Last modified: July 1, 2024
Close Search Window
Close
error: Content is protected !!